ہفتہ، 29 مارچ، 2014

ایک دعائیہ " نعت "

ایک دعائیہ " نعت " 

صل الله علیہ وسلم

پورے میں کروں مدحت آقا کے تقاضے
یا رب مجھے آداب غلامی کے بتا دے 

صل الله علیہ وسلم 

دولت ہے بڑی شان رسالت کا بیاں بھی
آقا کی اطاعت کا سلیقہ بھی سکھا دے 

صل الله علیہ وسلم 

ہر دم ہوں میرے پیش نظر اسوہ احمد
احکام نبوت پے عمل مجھ سے کرا دے

صل الله علیہ وسلم

جاؤں تومگرجاؤں میں کس منہ سے مدینے
دامن پے میرے داغ بہت حرص و ہوا کے 

صل الله علیہ وسلم

اصحاب محمد کی میرے دل میں ہو عزت
تشکیک کے جالوں کو میرے دل سے ہٹا دے

صل الله علیہ وسلم

ہر دم یونہی ہوتی رہے انوار کی بارش
تذکار محمّد سے میرے گھر کو سجا دے

صل الله علیہ وسلم

ہو آل محمّد کی غلامی مجھے منظور
الله ! مجھے اسکی بھی توفیق ذرا دے 

صل الله علیہ وسلم

بھٹکا میں پھروں شہر محمّد میں پریشاں
رخصت کے ہر اک گام پے دیوار اٹھا دے

صل الله علیہ وسلم

ناموس رسالت کے لیے کٹ مروں اک دن
یا رب میرے ایمان کو مقبول بنا دے

صل الله علیہ وسلم

اک روز چلا جاؤں اچانک میں مدینے
مولا مجھے اس خواب کی تعبیر دکھا دے

صل الله علیہ وسلم

مطلوب ہے کوثر کی ضیافت سر محشر
ہے لطف اگر ہاتھ سے ساقی کے پلا دے



حسیب احمد حسیب

کوئی تبصرے نہیں: