ہفتہ، 26 اکتوبر، 2013

یہ مسائل فیس بک !

یہ مسائل فیس بک !

گو اس کتابی چہرے کی دنیا کے مسائل بے  شمار ہیں لیکن  اگر انکا اجمالی خاکہ پیش کیا جاۓ تو شکل کچھ یوں بنے گی .
انفرادی مسائل 

اکاونٹ کیسے بنے گا اکاونٹ سیٹنگز کیا ہونگی پوسٹ کیسے لگے گی پرائیویسی کیسے سیٹ ہوگی وغیرہ وغیرہ .....  

گروہی مسائل 

کسی گروپ میں کیسے ایڈ ہوا جاۓ گروپ معاملات سے کیسے نمٹا جاۓ پوسٹ کسطرح کی لگائی جاۓ وغیرہ وغیرہ ....

پھر ان مسائل کی مختلف پرتیں ہیں مسائل مابین فیس بک انتظامیہ اور صارفین یہاں ہمیشہ فیس بک انتظامیہ ہی غالب رہتی ہے جسکا تلخ ترین تجربہ ماضی قریب میں راقم کو ہو چکا ہے جب بغیر کسی وارننگ اکاونٹ بلاک کر دیا گیا گو اس مضمون میں مقصود دل کے پھپھولے پھوڑنا نہیں ......

کچھ مسائل فیس بک پیجز اور گروپس کو چلانے والے احباب کو بھی درپیش رہتے ہیں یعنی فیس بک صارفین کے مابین گروہی اعتبار سے گروپ ممبر اور اڈمن کا خوب صورت رشتہ بھی قائم ہوتا ہے جو کبھی کبھی خوف صورت ہو جاتا ہے .......

میری پوسٹ کیوں ڈیلیٹ ہوئی 
گروپ اڈمن متعصب ہے 
فلانے صاحب کو گروپ سے نکالا جاۓ 
یہ پوسٹ میری فکر و نظریے کے خلاف ہے 
.............
اکثر گروپس میں اڈمن حضرات ویلین کے رول میں نظر آئینگے اور ممبران مظلوم ہیروئن کی طرح فریاد کرتے ہوے یا پھر ہیرو کی ماں کی طرح دہائیاں دیتے ہوے کبھی کبھی ہیرو کی طرح للکار لگائیںگے 
اوے اڈمنا !  ساڈا حق ایتھے رکھ.

ممبران خود ہی مدعی خود ہی گواہ اور خود ہی منصف ہوتے ہیں 
اور اڈمنان نرے ڈکٹیٹر ......
گروپس میں کبھی  قبضہ مافیا بھی آ جاتی ہے یہ ایک ایک کرکے گروپ میں داخل ہوتے ہیں شریف بچوں کی طرح اور پھر گروپس کو ایسے چمٹتے ہیں کہ جان لے کر ہی چھوڑتے ہیں ....
کبھی گروپس صرف ذاتی پروموشن اور اپنی انا  کی تسکین کے لیے بھی تشکیل دئیے جاتے ہیں ایسے گروپس میں شمولیت اپنے قیمتی وقت کا زیاں یا ضیا ع ہے ہاں فارغ البال حضرات کی کمی نہیں غالب 
............
گو گروپنگ اچھی شے نہیں لیکن فیس بک کی دنیا کا جزو لازم ضرور ہے اچھے گروپ کا انتخاب اچھی بات ہے اور اچھے گروپ کی طرف سے شرف قبولیت ملنا اور بھی اچھی بات ......
گروپ کے مزاج کا سمجھنا اور سمجھنے  کے بعد گروپ مزاج کے مطابق سمجھ سمجھ کر چلنا سمجھداری کا کام ہے باقی آپ خود سمجھدار ہیں .........

حسیب احمد حسیب