ہفتہ، 29 مارچ، 2014

"نوکری پیشہ "

"نوکری پیشہ "


دور جدید کے اہم ترین پیشوں میں ایک پیشہ "نوکری " بھی ہے پہلے یہ غلام ہوا کرتے تھے اب تو کہیں کہیں یہ حال بھی ہے کہ مالک غلام دکھائی دیتا ہے ...ویسے نوکر اور مالک کا تصور اب ختم ہو چلا ہے اب امپلویر اور امپلویے کا دور ہے آپ اپنی محنت کی تنخواہ لیتے ہیں کسی کے باپ کا احسان نہیں.....

نوکری پیشوں کا پورا مہینہ سیلری اور پورا سال بونس کے انتظار میں گزر جاتا ہے ....یہ دو قسم کے ہوتے ہیں سرکاری اور غیر سرکاری دونوں میں بنیادی فرق سرکار کا ہوتا ہے .سرکاریوں کی تنخواہیں کم اور سہولیات زیادہ ہوتی ہیں اور غیر سرکاریوں کی سہولیات کم اور تنخواہیں زیادہ ہوتی ہے .......نوکری پیشوں کا سب سے زیادہ پسا ہوا طبقہ صنعتی ملازمین کا ہے جہاں صنعت کار جسے عرف عام میں سیٹھ کہا جاتا ہے ملازمین کے خون کا پیاسا ہوتا ہے کم پیسوں پر زیادہ سے زیادہ محنت لینا سیٹھ کمپنیوں کا مزاج ہے .......کہتے ہیں کہ صنعتی سیٹھ یہودی صفات کے مالک ہوتے ہیں اور مردے سے بھی مشقت کروا لینے کی مہارت رکھتے ہیں .......نوکری سے متعلق مختلف محاوروں نے بھی جنم لیا ہے جن میں سب سے مشھور "نوکری کی تے نخرہ کی ہے"

نوکری نہ ملے تو مصیبت اور ملجاۓ تو مصیبت گو ملنے کے بعد کی مصیبت صرف نوکری کرنے والے کو ہی ہوتی ہے لواحقین سکون سے ہوتے ہیں ....نوکریاں مختلف رنگوں مزاجوں شکلوں کی ہو سکتی ہیں جو نوکری پیشہ کے رنگ مزاج اور شکل پر خاطر خواہ اثر ڈالتی ہیں .....زیادہ تر لوگوں کو گوریوں اور گوروں کی نوکریوں (ملٹی نیشنل ) میں کام کی آرزو ہوتی ہے یہاں کام کرنے والے کالے بھی گورے ہو جاتے ہیں ....قوم کو مبارک ہو آپ کا موجودہ حاکم بھی ایک سیٹھ ہے اور پوری قوم اسکی نوکر اور یہ سیٹھ گورا نہیں ہے اور نہ ہی یہ نیشن نیشنل ہے .........

حسیب احمد حسیب

کوئی تبصرے نہیں: