ہفتہ، 2 اگست، 2014

"غزہ کی آڑ میں "

بین السطور فتنہ "غزہ کی آڑ میں " ...........!

http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/07/140720_baat_say_baat_sq.shtml?post_id=100001843872907_695389130532543

کیا کیجئے کے اگر کوئی چند اچھے لفظ لکھنے کا ہنر جانتا ہو تو لوگوں کو اس کے حق پر ہونے کا گمان ہونے لگتا ہے کاش کہ ہم تحریر کے اندر چھپے بین السطور فتنے کو سمجھ سکیں کاش .....

بعض لوگ اسم با مسمی ہوتے ہیں اور بعض اسم با معمہ کیا کیجئے ....
کیا وسعت الله نام رکھنے سے وسعت نظری پیدہ ہونے کا کوئی امکان موجود ہے شاید نہیں ...

دودھ میں مینگنیاں ڈالنا بھی کمال فن کی نشانی ہے اور یہ کمال خدا کسی کسی کو دیتا ہے حسب معمول محترم نے خیر سے کیا خوب شر نکالی ہے ماشاء الله ......

گو جماعت اسلامی کی سیاسی فکر سے اختلاف کیا جا سکتا ہے لیکن اس بات سے کیسے انکار کیا جا سکتا ہے کہ حماس ، اخوان اور جماعت اسلامی کے فکری مراجع یکساں ہیں اور عجیب بات یہ ہے کہ فلسطینی حریت پسند بھی جماعت اسلامی پر پاکستان کی کسی بھی دینی جماعت کے مقابلے میں زیادہ اعتبار کرتے ہیں جماعت کے عالمی اجتماعات میں فلسطینی مندوبین کی شرکت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں .....

ایک قدیم محاورہ یاد آیا ماں سے زیادہ چاہے پھا پھا کٹنی کہلاۓ...
کوئی وسعت الله خان سے یہ پوچھے کہ جس " بی بی " کی تم دال روٹی کھاتے ہو اسکا شرمناک کردار دیکھتے ہوے کیا تمہیں حق کی خاطر ایسے رزق سے پیچھا نہیں چھڑا لینا چاہئیے تھا جس سے پرواز میں کوتاہی آتی ہو مگر کیا کیجئے وہ طفل کیا گرے گا جو گھٹنوں کے بل چلے ....

موصوف نے فرمایا

(حالانکہ محمد بن قاسم نے جب سندھ فتح کیا تو وہاں کوئی نصرانی اور یہودی نہیں تھا، نہ ہی راجہ داہر نے خلافت بنو امیہ پر فوج کشی کی تھی۔ جبکہ صلاح الدین ایوبی نے ساری جنگیں یورپ سے حملہ آور ہونے والے صلیبیوں سے لڑی تھیں اور صلیبی یہودیوں اور مسلمانوں کے یکساں دشمن تھے)

اب کوئی عقل کے دشمن سے پوچھے بین السطور فتنے ڈھونڈنے والے کو اگر سامنے کی بات سمجھ نہ آوے تو کیا کیجئے ....
یہاں اشارہ اس طرف تھا کہ ایک مسلمان بیٹی کی پکار پر محمد بن قاسم رح سترہ سال کی عمر میں ہندوستان فتح کرنے نکل کھڑا ہوا یہ ہمیں بھی معلوم ہے کہ وہ یہاں کسی یہودی و نصرانی کی تلاش میں نہیں آیا تھا وہ تو عرب میں وافر مقدار میں موجود تھے اور صلاح الدین ایوبی رح کی طرف اشارہ بیت المقدس کی فتح کے حوالے سے تھا اور موصوف بیت المقدس فلسطین اور یہودیت کے باہمی تعلق سے تو واقف ہی ہونگے لیکن جب دل پھر جاویں تو باتوں کو پھیرنا آسان ہوتا ہے .

باقی مضمون میں کچھ اوچھے اور سستے الزامات بھی موجود ہیں جن کا جواب کیا دیا جاوے ہاں امید ہے کہ خان صاحب نمک پانی سے روزہ افطار کرتے ہونگے ( اگر رکھتے ہوں تو ) آپ کی راتوں کی نیند حرام ہوگی اور ہر وقت آپ غزہ کی محبت میں ہی تڑپتے ہونگے بس ایک گزارش یہ ہے کہ جس " بی بی " کی روٹیاں توڑتے ہوے آپ مرغن کھانوں میں موجود مرچوں کی وجہ سے سی سی کرتے ہیں اس سے بھی کہیں .....

کہ شرم تم کو مگر نہیں آتی ....

حسیب احمد حسیب

کوئی تبصرے نہیں: