ہفتہ، 2 اگست، 2014

کیوں چھینتے ہیں وہ میری جنت کی نعمتیں



کیوں چھینتے ہیں وہ میری جنت کی نعمتیں 
دنیا کی ترش و تلخ کو پیتا ہوں روز میں 




میں کیوں رکھوں نہ آرزو حور و قصور کی 
مر مر کے اس جہان میں جیتا ہوں روز میں 



حسیب احمد حسیب

کوئی تبصرے نہیں: