جمعہ، 11 اپریل، 2014

دنگل سجنے کو ہے !

دنگل سجنے کو ہے !


سرکس میکسیمس (The Circus Maximus (Latin for greatest or largest circus, in Italian Circo Massimo) ایک عظیم کھیلوں کی آماجگاہ جو قدیم روم کی عجیب داستان سناتی ہے جب شاہوں کی عیاشی اور عوام کو مسحور کردینے والی فکری درماندگی نے اونچے محلات کی فصیلوں کو قائم رکھا ہوا تھا ....

لوڈی (Ludi (Latin plural) were public games held for the benefit and entertainment of the Roman people (populus Romanus). Ludi were held in conjunction with, or sometimes as the major feature of, Roman religious festivals, and were also presented as part of the cult of state.)

یہاں عوامی کھیل سجاۓ جاتے تھے میدان لگتے تھے عیاشی کا پورا سامان موجود ہوتا تھا یہ لوڈی ہے رومیوں کی عیاشیوں کی قدیم نشانی ........

یہ سرکس میکسیمس کیوں تھا اس لوڈی کے پیچھے کیا کہانی تھی آئیں مزید کھوجتے ہیں

" روٹی اور تماشہ " ("Bread and circuses")
جوینل (Decimus Iunius Iuvenalis, known in English as Juvenal) قدیم رومی شاعر جسنے بریڈ اور سرکس کی اصطلاح ایجاد کی جو لے پالک تھا ایک کم درجے کے رومی کا وہ کہانی سناتا ہے رومی استعمار کی
(Juvenal here makes reference to the Roman practice of providing free wheat to Roman citizens as well as costly circus games and other forms of entertainment as a means of gaining political power. The Annona (grain dole) was begun under the instigation of the popularis politician Gaius Sempronius Gracchus in 123 B.C.; it remained an object of political contention until it was taken under the control of the autocratic Roman emperors.)

عوام کو قابو رکھنے کے حربے
استعمار قدیم ہو یا جدید انکے حربے ایک ہی جیسے ہوتے ہیں روشن چمکیلے توجہ کو کھینچ لینے والے اور انکی بنیادی ہوتی ہے پسی ہوئی غربت کے گاڑھے سرخ تازہ تازہ خون سے

یہ کولیسیم (Coliseum) ہے موت کا اکھاڑہ دو جنگجو آمنے سامنے ہیں تلواریں تانے اور ارد گرد اندھوں کا ہجوم ہے دونوں جانتے ہیں انھیں موت کا کھیل کھیلنا ہے تاکہ بھوکی عوام انکے بہتے ہوے خون کو دیکھ کر اپنا بہتا ہوا خون بھول جاوے

رومی کھیلوں کا سب سے شاندار مظاہرہ
(The Romans continued the practice, holding games roughly 10 to 12 times in an average year. Paid for by the emperor, the games were used to keep the poor and unemployed entertained and occupied. The emperor hoped to distract the poor from their poverty in the hopes that they would not revolt.)

اب آپ کو ملاتے ہیں رومی سرکس مکسیمس کی ایک جدید شکل سے

(Indian Premier League (IPL) is a Twenty20 cricket tournament where different franchise teams participate for the title. The tournament started in 2008 and from then it usually takes place every year in the months of April - June. It is currently supervised by BCCI Vice-President Ranjib Biswal, who serves as the League's Chairman and Commissioner.[1]

IPL is the most-watched Twenty20 cricket league in the world and also known for its commercial success. During the sixth IPL season (2013) its brand value was estimated to be around US$3.03 billion)

اس انڈین کا دنگل کا مقصود بھی کچھ مختلف تو نہیں گو یہاں لڑنے والے جنگجوؤں کا خون نہیں بہت بلکہ انکا بدن نیلام ہوتا ہے جی ہاں باقائدہ نیلام ہوتا ہے یہ نیلامی قدیم رومی غلاموں کی نیلامی سے کچھ الگ تو نہیں

اس سے پہلے کہ اسکو مزید کریدا جاۓ ذرا کروڑوں اربوں روپے کا دنگل سجانے والی اس قوم کی حالت بھی ملاحظہ کیجئے

عالمی اخبار مانیٹرنگ یونٹ
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو این ڈی پی کے وضع کردہ پیمانے کے مطابق بھارت کی آدھی سے زیادہ آبادی غربت میں زندگی گزارتی ہے جبکہ افریقہ کے علاوہ دنیا کی سب سے زیادہ غریب ایشیائی ممالک بھارت ،پاکستان اور بنگلہ دیش میں رہتے ہیں ۔

عالمی ادارے نے انسانی ترقی پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں اکسٹھ کروڑ لوگ غریب ہیں۔ یہ تعداد بھارتی حکومت کے تخمینوں سے کہیں زیادہ ہے۔بھارت میں یو این ڈی پی کی ڈائریکٹر کیٹلن وائزن کا کہنا ہے کہ انیس سو اسی اور دو ہزار گیارہ کے درمیان بھارت میں انسانی ترقی کے انڈیکس میں انسٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن ترقی کا فائدہ سب کو برابر نہ پہنچنے اور ماحولیات کی تباہی کی وجہ سے یہ رفتار متاثر ہوسکتی ہے۔

بھارت میں غریبوں کی اصل تعداد پر کافی عرصے سے بحث جاری ہے جس میں حال ہی میں اس وقت شدت پیدا ہوگئی تھی جب منصوبہ بندی کمیشن نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ جو لوگ بتیس روپے یومیہ خرچ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں انہیں انتہائی غریب ہونے کے زمرے میں شامل نہیں کیا جاسکتا۔خود حکومت کی تشکیل کردہ ٹینڈولکر کمیٹی نے پنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ملک کی آبادی کا سینتیس فیصد حصہ انتہائی غربت کے زمرے میں آتا ہے لیکن یو این ڈی پی نے غریبوں کا تعین کرنے کے لیے جو طریقہ کار اختیار کیا ہے وہ ٹینڈولکر کمیٹی اور منصوبہ بندی کمیشن کے طریقوں سے مختلف ہے۔

ادارے نے آمدنی کے علاوہ حفظان صحت، تعلیم اور معیار زندگی کو بھی مد نظر رکھا ہے اور اس بنیاد پر غربت کا کثیر جہتی اشاریہ تیار کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس انڈیکس سے ملک میں غربت کی ایک واضح تصویر ابھر کرسامنے آتی ہے جو صرف آمدنی کی بنیاد پر ممکن نہیں ہے۔اس اشاریہ کے مطابق دنیا کے دس سب سے غریب ممالک تو افریقہ میں ہیں لیکن اگر کسی ایک ملک میں کل تعداد کی بات کی جائے تو دنیا کے سب سے زیادہ غریب جنوب ایشیائی ممالک(بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش) میں رہتے ہیں۔

جی ہاں کروڑوں روپے کا دنگل سجانے والی یہ قوم دنیا کی غریب ترین قوموں میں سے ایک
اور یہ بیماری اس ایشیائی مگرمچھ تک محدود نہیں جسکو عالمی استعمار کی اشیرباد حاصل ہے بلکہ اس نے پورے ایشیاء کو اپنی لپیٹ میں لےلیا ہے

اور لطف کی بات یہ کے یہ نورا کشتیاں بھی کرپشن سے پاک نہیں

لیجئے انڈیا کی سب سے بڑی کھیلوں کی سائٹ کی زبانی سنیے

(The IPL is no stranger to controversy, but on May 16 it met arguably its biggest crisis when Delhi Police arrested three Rajasthan Royals players - Sreesanth, Ajit Chandila and Ankeet Chavan - soon after their match in Mumbai for spot-fixing. Eleven bookies were also arrested at that time, including one - Amit Singh - who was a former Royals player. Royals later suspended their players and the BCCI set up an inquiry, headed by its ACSU chief Ravi Sawani, into the allegations. The board also announced enhanced anti-corruption measures, including two more security personnel with each team. The arrests kicked off a nation-wide search and arrest of bookmakers - betting is illegal in India. One of those picked up in Mumbai was a small-time actor, Virender "Vindoo" Dara Singh, arrested on charges of links with bookmakers. His testimony led the police to arrest, on May 24, Meiyappan Gurunath, a top official of Chennai Super Kings and son-in-law of BCCI president N Srinivasan. Delhi Police eventually chargesheeted the players, among 39 persons, under sections of the Indian Penal Code and the Maharashtra Control of Organised Crime Act, while the BCCI handed out life bans to Sreesanth and Chavan after Sawani's probe found them guilty of fixing. )

تفصیل کیلئے ملاحظہ کریں
(http://www.espncricinfo.com/indian-premier-league-2013/content/story/636375.html)

اس عالمی سطح پر سجنے والی دنگل کیلئے خریدے جانے والے کھلاڑی کیا اپنے ملک سے مخلص رہتے ہیں یا انکا بکاؤ ہونا انکو اپنے ملک کی عزت بیچنے پر بھی مجبور کرتا ہے اس بات کا جان لینا اہل نظر کیلئے مشکل نہیں

حسیب احمد حسیب

کوئی تبصرے نہیں: