اتوار، 16 فروری، 2014

" کج بحث "


" کج بحث "

یہ زور زور سے سر ہلائینگے آنکھیں میچینگے ہونٹوں پر استہزایہ مسکراہٹ نمودار ہو گی 
اوہو ،اچھا جی ،ہممم ، وہ کیسے ، کیا بات کرتے ہیں صاحب

یہ " کج بحث " ہیں 

یہ آج تک کوئی مباحثہ نہیں ہارے آپ لاکھ مظبوط دلائل باندھیں لیکن انکے سامنے ایک نہ چلے گی انکے سامنے ہر شخص طفل مکتب ہے انکی پرواز اقبال کے شاہین سے دو چار فٹ اوپر ہی ہوتی ہے اور ہمیشہ پاتال کی خبر لاتے ہیں .....
یہ مخلوق چوک ، چوراہوں ، چورنگیوں ، بیٹھکوں اور چاۓ کے ہوٹلوں پر بکثرت ملے گی ہر جگہ یہ اپنے شکار کی تلاش میں ہوتے ہیں ....
کسی ایسے ہی مقام پر کوئی صاحب پورے احترام سے آپ کو ایک چاۓ کی پیالی آفر کریں تو سمجھ جائیں یہ 
" کج بحث " ہیں ایک پیالی چاۓ کے بدلے میں ایک بوتل خون چوس لینا انکا کمال ہے اگر آپ پھنس ہی چکے ہیں تو کوشش کریں کسی طرح بہانے سے کانوں میں کچھ ٹھونس لیں ..
یہ زور سے آپ کا کاندھا  ہلائینگے " سن رہے ہو نہ بھائی "
ایسے میں جلدی سے بیت الخلا کا بہانہ کر کے رفو چکر ہونے کی کوشش کیجئے 
لیکن پیچھا نہیں چھوٹے گا یہ عوامی بیت الخلا کے باہر آپ کے انتظار میں کھڑے رہینگے کسی دوست کو مسیج کرکے فون کرنے کا کہیں اور کسی مرے ہوے رشتے دار کی مکرر موت کی خبر سنانے کا کہیں 
اگر قسمت اچھی ہوی تو پیچھا چھوٹ جاۓ گا ورنہ یہ قبرستان تک بھی جا سکتے ہیں .

بلا تخصیص ہر موضوع پر ہر وقت ہر قسم کی گفتگو کے لیے تیار رہتے ہیں 
انکی اپنے گھر میں کوئی نہیں سنتا اسلئے یہ شکار کی تلاش میں اکثر گھر سے باہر ہی ہوتے ہیں 

یہ ہمیشہ مائیکرو سکوپک ہوتے ہیں بڑی خوبیوں میں چھوٹی خرابیاں ڈھونڈ نکلنا انکا کمال ہوتا ہے 
آپ کوئی بھی ہیں کسی بھی طرز فکر کے حامل ہیں انکے پاس مخالفانہ دلائل بکثرت موجود ہونگے 
چیزوں میں کیڑے نکالنا اور جہاں کیڑے نہ ملیں وہاں کیڑے ڈالنا انکا شیوہ کج بحثی ہے 

اگر آپ کو کبھی کوئی کج بحث نہیں ملا تو جان لیں 
یا تو آپ دنیا کے سب سے خوش قسمت انسان ہیں 
یا 
آپ " کج بحث " ہیں 

حسیب احمد حسیب

کوئی تبصرے نہیں: