ایک تخلیق کار پر یہ کیفیات ضرور طاری ہوتی ہیں کبھی مضامین کا ورود ہوتا ہے قلم رواں ہوتا ہے زبان پر الفاظ جاری ہوتے ہیں اور تخلیقی عمل اپنے عروج پر ہوتا ہے اور کبھی قلم روک دیا جاتا ہے زبان پر لکنت طاری ہو جاتی ہے اور تخلیقی سوتے خشک ہو جاتے ہیں یاد رہے یہ وقت تحقیق کا ہوتا ہے ہتھیار تیز کرنے کا کیونکہ طبیعت دوبارہ رواں ہونے والی ہے
بدھ، 29 مئی، 2013
جدید دور کی محبوبہ
عورت کو کبھی کانچ کبھی نازک آبگینہ کبھی پھول کہا جاتا ھے کتنا اچھا ھو اگر اسے ایک نارمل جیتا جاگتا انسان سمجھا جائے احترام کیا جائے.
جدید دور کی محبوبہ جو ان تمام کمزوریوں سے پاک ہے .......
میری محبوب تیرا حسن چٹانوں جیسا
تیری رفتار کسی تیز رو ویگن کی طرح
تیری آنکھیں ہیں کسی شیر کی آنکھوں جیسی
تیرے رخسار کسی سخت پہاڑی جیسے
تیری زلفیں کسی طوفان کے جیسی ہیں صنم
تیرے چتون کسی بپھرے ہوے بھینسے کی طرح
تو جو مسکاۓ تو ہنگام بپا ہو جاۓ
میری محبوب تیرے خوف سے کانپے ہے بدن
تیری قربت ہے کسی بھوت کے بچے جیسی
تیری حالت ہے کسی ریل کے ڈبے جیسی
تو جو مل جاۓ تو تقدیر زبوں ہو جاۓ
تیرے ہر چاہنے والے کو جنوں ہو جاۓ !
حسیب احمد حسیب
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں